اِس شعر میں لکھ ڈالا ہے بنیادی عقیدہ
اِس شعر میں لکھ ڈالا ہے بنیادی عقیدہ
اَحمدؐ سا کوئی دُوسرا دیدہ نہ شنیدہ
جس کُن کی ہے تخلیق تری ذاتِ معظم
اُس کُن کے فضائل کا لکھے کون جریدہ
ہے علم بھی لازِم وَلے یہ ذِہن میں رَکھنا
پڑھ لکھ کے کوئی ہوتا نہیں عرش رَسیدہ
صد چاک ہے غفلت سے مگر تیری عِنایت