اِک تجّلی ہے مصطفےٰ اُس کی
اور کیا لکھوں میں ثنا اُس کی
مامتا جس کی ’’ ایک ‘‘ نعمت ہے
دِل مرے حمد تو سنا اُس کی
’’ اَللہ شافی ‘‘ کا معنی یہ ہے دوست !
ہر مرض میرا ، ہر شفا اُس کی
سرفرازی کو ، عمر بھر ترسا
سر جو چوکھٹ پہ نہ جھکا اُس کی
ایک پتھر نے ، آدمی سے کہا
تُو بھی کچھ حمد گنگنا اُس کی
علم ، عرفان ، عقل ششدر ہیں
اِنتہا پر ہے اِبتدا اُس کی
قیسؔ جو جھوم کر یہ حمد پڑھے
عمر دُگنی کرے خدا اُس کی
#شہزادقیس
.